Saturday, 14 March 2020

چین میں ضعیف خاتون نے کورونا وائرس کو چھ دن میں شکست دے


تفصیلات کے مطابق چین میں 101 سالہ خاتون میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی جس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کیا گیا ان کا تعلق شہر ووہان سے ہے،حیرت کی بات یہ ہے کہ خاتون کو اُن کا پوتا یکم مارچ کو اسپتال لے کر پہنچا، ڈاکٹرز نے اُن کی حالت کو دیکھتے ہوئے بیماری کی تشخیص کے لیے ٹیسٹ کروائے جس کی رپورٹ مثبت آئی تھی
تاہم ڈاکٹرز نے خاتون کا 6 روزعلاج کیا جس کے بعد اُن کا کرونا کی تشخیص کا دوبارہ ٹیسٹ کروایا تو رپورٹ منفی آئی،کورون اوائرس کی رپورٹ منفی یعنی ڈاکٹر اپنے عزم سے وائرس کو شکست دینے میں کامیاب ہوگئیںواضح رہے کہ ڈاکٹرز نے خاتون کورونا سے محفوظ یعنی اس بیماری سے صحت یابی ہونے پر انہیں اسپتال سے قرنطینہ سینٹر منتقل کردیا۔یاد رہے اس سے قبل چین نے کورونا وائرس میں بہترین کارکردگی دکھائی اور اس خطرناک وائرس سے سے بچاؤ کے اقدامات کیے۔کورونا وائرس چین میں 119 ممالک میں پھیلا لیکن چین اس وائرس پر قابو پانے میں کامیاب رہا، سربراہ عالمی ادارہ صحت نے چین کی کوششوں کو متاثر کن قرار دے دیا ہے ۔سربراہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق کورونا وائرس کی شناخت اور معلومات کا تبادلہ کرنے پر چین کے اقدامات قابل تعریف ہیں۔واضح رہے کہ اس حوالے سے سربراہ عالمی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ چین کے اقدامات دنیا کو کوروناوائرس سے مقابلے کا موقع فراہم کر رہے ہیں۔
70 فیصدآبادی کا کورونا وائرس سے متاثر ہونے کاخدشہ
 گزشتہ راز قبل کورونا وائرس کے مریضوں کو صحت یاب کرنے کے بعد چینی ڈاکڑز کی ڈانس کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔
یاد رہے کہ چین میں کورونا وائرس کی وجہ سے سے ہلاکتوں کی تعداد 2700 سے تجاوز کرچکی ہے۔
واضح رہے کہ چین میں کوروناوائرس پر قابو پا لیا ہے۔

Thursday, 12 March 2020

کہیں آپ کے بچے کو بھی کورونا وائرس تو نہیں؟ جانئیے 6 علامات

کورونا وائرس نے دنیا بھر کے ممالک میں تباہی مچا رکھی ہے۔ چین سے شروع ہونے والا یہ وائرس پاکستان سمیت مختلف ممالک میں پھیل چکا ہے۔ کورونا وائرس کا شکار ناصرف بڑی عمر کے افراد بلکہ اب بچوں میں بھی یہ وائرس پھیل رہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق برطانوی ماہرین نے ریسرچ کے بعد اندازہ لگایا کہ جان لیوا وائرس اب بچوں میں بھی منتقل ہوسکتا ہے تاہم چین کے علاوہ دیگر ملکوں میں اب تک 15 سال سے کم عمر کے نوجوان لڑکے اور لڑکیاں کرونا وائرس کا شکار نہیں ہوئے۔,رطانیہ میں بیماریوں کے کنٹرول اور روک تھام کے مرکز نے تحقیق کی جس کے بعد ایسی 6 علامات سامنے آئی ہیں جو اگر کسی بچے میں پائے گئے تو ممکن ہے وہ بچہ اس وائرس کا شکار ہو۔
ان چھ علامات میں :
.1غیرمعمولی بخار ہونا،
.2 شدید نزلہ،
.3 سانس لینے میں دشواری کا سامنا،
.4 مسلسل کھانسی کے ساتھ ساتھ گلے میں سوجن
 .5الٹیاں آنا
.6 پیچش کا لگ جانا شامل ہیں



میر شکیل الرحمان گرفتار

قومی احتساب بیورو نے جنگ اور جیو گروپ کے سربراہ میر شکیل الرحمان کو گرفتار کرلیا ہے۔ نیب کا کہنا ہے کہ میر شکیل الرحمان نے 1986 میں اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب میاں نواز شریف سے ناجائز طور پر زمین حاصل کی تھی۔ جنگ جیو گروپ نے الزامات کو جھوٹا قرار دیا ہے,نیب نے جوہر ٹاؤن فیز ٹو کے بلاک ایچ میں 54 پلاٹوں کی الاٹمنٹ کے کیس میں میر شکیل الرحمان کو پانچ مارچ کو طلب کیا تھا اور اس روز ان سے پوچھ گچھ کی گئی تھی۔ جمعرات کو انھیں دوبارہ بلایا گیا اور سوال جواب کے بعد گرفتار کرلیا گیا۔
جنگ گروپ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ میر شکیل الرحمان نے 34 سال پہلے وہ زمین حکومت سے الاٹ نہیں کرائی بلکہ ایک پرائیویٹ پارٹی سے خریدی تھی۔ انھوں نے اس کے تمام شواہد نیب کو پیش کر دیے تھے لیکن اس کے باوجود انھیں گرفتار کیا گیا,جنگ گروپ کے ترجمان نے سوال اٹھایا ہے کہ نیب پراپرٹی کیس میں کسی شخص کو کیسے گرفتار کر سکتا ہے؟ ترجمان نے کہا کہ میر شکیل الرحمان پر اس سے پہلے بھی سیاسی لوگوں سے اور بیرون ملک سے فنڈز لینے کے الزامات لگائے گئے تھے۔ ان پر غداری، توہین مذہب اور ٹیکس چوری کے الزامات بھی لگائے گئے لیکن وہ سب جھوٹے ثابت ہوئے۔
ترجمان نے کہا کہ ماضی میں جنگ گروپ کے اخبارات کا بائیکاٹ کیا گیا، اشتہارات روکے گئے اور چینل بند کیے گئے۔ لیکن جنگ اور جیو گروپ سچ کا ساتھ دیتا رہے گا اور پیچھے نہیں ہٹے گا,جمعرات کی شب پاکستان کی ٹیلی نیوز چینلوں کے پروگراموں میں اس خبر پر تبصرے کیے گئے، سوشل میڈیا پر سیاست دانوں نے اس گرفتاری پر تنقید کی اور مختلف صحافتی تنظیموں نے بھی بیانات جاری کیے ہیں۔
نیویارک میں قائم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس نے میر شکیل الرحمان کی گرفتاری کی مذمت کی اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔ پیرس میں قائم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈر نے کہا کہ میر شکیل الرحمان کی گرفتاری کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔ پاکستان کے صحافیوں کی ملک گیر تنظیم پی ایف یو جے کے مختلف دھڑوں، ایڈیٹرز کی تنظیم سی پی این سی اور انسانی حقوق کمشن آف پاکستان نے بھی میر شکیل الرحمان کی گرفتاری پر شدید تشویش کا اظہار کیا,مسلم لیگ ن کے صدر میاں شہباز شریف، مریم نواز، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی اور ایم کیو ایم پاکستان نے میر شکیل الرحمان کی گرفتاری کی مذمت کی اور اسے حکومت کی انتقامی کارروائی قرار دیا
سینئر صحافیوں نے ٹوئٹر پر اظہار خیال کرتے ہوئے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ جیو کے پروگرام کیپٹل ٹاک کے میزبان حامد میر نے لکھا کہ میر شکیل الرحمان کبھی سرکاری عہدے پر نہیں رہے، پھر نیب انھیں کیسے گرفتار کر سکتا ہے؟ امتیاز عالم نے لکھا کہ شکیل الرحمان کی نیب کے ہاتھوں گرفتاری میڈیا کو آمرانہ قوتوں کا یرغمال بنانے کے منصوبے کا حصہ ہے۔ سلیم صافی نے لکھا کہ میر شکیل الرحمان کو مبارک کہ آج عمران خان اور جسٹس جاوید اقبال نے انھیں سرٹیفکیٹ دے دیا کہ ان پر تمام الزامات جھوٹے تھے۔ کامران خان نے لکھا کہ اس بارے میں کسی شبے کی گنجائش نہیں کہ انھیں کیوں گرفتار کیا گیا یہ اقدام انتہائی مذمت کے قابل ہے
اے آر وائی پر پروگرام کرنے والے چودھری غلام حسین نے ٹوئٹ کیا کہ نیب نے پاکستان کے سب سے بڑے بلیک میلر کو گرفتار کر لیا
جمعرات کو سوشل میڈیا پر عمران خان کے وہ ویڈیو بیانات گردش کرتے رہے جن میں وہ وزیراعظم بننے سے پہلے میر شکیل الرحمان کو فرعون کہا کرتے تھے اور خبردار کرتے تھے کہ نواز شریف کے بعد وہ بھی نہیں بچیں گے۔
نیب حکام کے مطابق میر شکیل الرحمان کو جمعہ کو عدالت میں پیش کر کے جسمانی ریمانڈ طلب کیا جائے گا



Zelf is super-fast banking in messengers. Hey! I am sending you 5€ as a gift to your Zelf card.

Hey! I am sending you 5€ as a gift to your Zelf card. Zelf is super-fast banking in messengers.⚡️Send and receive money easily by text or...